Thursday, 11 April 2013

عجب لڑکی تھی رہتی تھی بس خیالوں میں


عجب لڑکی تھی رہتی تھی بس خیالوں میں
وہ ضرب کرتی تھی تقسیم کے سوالوں میں

کلاس روم میں ـــــــــ پینسل تلاش کرتی تھی
وہ بھول جاتی تھی لگا کر، اس کو بالوں میں

اس کی آنکھوں سے بظاہر تھی ہر اک بات جیسے
وہ بند رہتی تھی ـــــــــــــ دل کے ہزار تالوں میں

وہ پیار چھوٹوں سے عزت بڑوں کی کرتی تھی
نہ میں بچوں میں آ سکا، نہ عمر والوں میں

محسن اگر اب بھی حسینوں کے چہرے نہ پڑھے
تو ہم نے سیکھا کیا کالج کے دو سالوں میں


No comments:

Post a Comment